یہ بات زہرہ الہیان نے اتوار کے روز ارنا نیوز ایجنسی کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ بورڈ آف گورنرز کی یہ قرارداد ایسے حالات میں منظور کی گئی جب اسلامی جمہوریہ ایران نے شفافیت، نیک نیتی اور پرامن سرگرمیوں کے اصولوں کی بنیاد پر بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے ساتھ سب سے زیادہ تعاون کیا ہے۔
الہیان نے کہا کہ بدقسمتی سے، اس خیر سگالی کے جواب میں، ایک قرارداد پاس کی گئی جس میں اسلامی جمہوریہ ایران پر عدم تعاون کا الزام لگایا گیا، ایرانی پارلیمنٹ میں پابندیاں اٹھانے اور ایرانی عوام کے مفادات کے تحفظ کے لیے اسٹریٹجک ایکشن قانون کی منظوری کے بعد، ایرانی ایٹمی ادارے نے قانون سے بالاتر ہو کر آئی اے ای اے کے ساتھ تعاون کیا ہے اور ایرانی جوہری تنصیبات میں نصب کیمروں کی سرگرمی میں کوئی رکاوٹ نہیں ڈالی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ دیکھتے ہوئے کہ پابندیوں کو ہٹانے کے لیے اسٹریٹجک ایکشن ایکٹ سے آگے ایجنسی کے لیے مزید خیر سگالی اور شفافیت کی ضرورت نہیں ہے، قومی سلامتی کمیشن کی ایک میٹنگ گزشتہ ہفتے منعقد ہوئی اور کمیٹی کے اراکین نے اس بات پر اتفاق کیا کہ یہ تعاون کو کم سے کم کر دیا جائے اور کیمروں کے اس حصے کو بند کر دیا جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کو یہ پیغام دینا ضروری ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران پابندیوں کے آگے پیچھے نہیں ہٹے گا اور ایرانی عوام کے ناقابل تنسیخ حق کو پامال نہیں کیا جائے گا۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ بدقسمتی سے، عالمی ایٹمی توانائی ادارے کو یہ پیغام دینا ضروری ہے کہ یورپی ممالک ایسے معاملات میں مناسب نہیں ہیں اور مذاکرات کی دوسری طرف کوئی نیک نیتی نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ اور قومی سلامتی کمیشن کی درخواست ہے کہ مذاکراتی عمل کا جائزہ لیا جائے، ہمیں اس بات کو یقینی بنانے کے لیے بھی اقدامات کرنے چاہییں کہ دوسرا فریق اپنے غیر معقول فیصلوں کی ادائیگی کرے، اس فیصلے پر ایران کا ردعمل وقار کے اصول پر مبنی ہے۔
واضح رہے کہ چین اور روس کی شدید مخالفت کے باوجود بدھ کے روز بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے بورڈ آف گورنرز کے سہ ماہی اجلاس میں ایران کے خلاف مجوزہ امریکی-یورپی ٹرائیکا قرارداد منظور کر لی گئی۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
خاتون ایرانی رکن پارلیمنٹ
آئی اے ای اے کی قرارداد نے مذاکرات جاری رکھنے کی ضرورت پر سوالیہ نشان لگا دیا
12 جون، 2022، 12:21 PM
News ID:
84785722
تہران، ارنا - ایرانی پارلیمنٹ (مجلس) کی قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کمیٹی کی رکن نے کہا ہے کہ بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کی ایران مخالف قرارداد کی منظوری سے ظاہر ہوتا ہے کہ مذاکرات کا تسلسل نہ تو معقول تھا اور نہ ہی ضروری تھا۔
متعلقہ خبریں
-
ایران کا آئی اے ای اے کی رپورٹ پر بیان
تہران، ارنا - ویانا میں بین الاقوامی تنظیموں میں ایران کی مستقل نمائندگی کے نائب سربراہ نے…
-
ویانا میں قائم بین الاقوامی تنظیم میں ایران کے مستقل نمائندہ:
گروسی کی رپورٹ ایران کی آئی اے ای اے کیساتھ تعاون کی عکاسی نہیں کرتی
ویانا، ارنا - ویانا میں قائم بین الاقوامی تنظیم میں ایران کے مستقل نمائندے نے کہا ہے کہ بین…
-
بورڈ آف گورنرز کی قرارداد ایران اور آئی اے ای اے کے درمیان تعاون پر منفی اثر ڈالے گی: روس
لندن، ارنا - ویانا میں بین الاقوامی اداروں میں تعینات روسی مندوب نے ایران کے خلاف تین یورپی…
آپ کا تبصرہ